۳۰ شهریور ۱۴۰۳ |۱۶ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 20, 2024
عراقی بچی بنین

حوزہ/ ہر سال امام حُسین علیہ السّلام اور ان کے اہل و عیال اور انصار کے چہلم کے احیاء کے لیے پیدل کربلا جانے والے زائرین کے راستے میں عطاء، سخاوت اور ایثار کی کہانیوں کی تجدید ہوتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؛ ہر سال امام حُسین علیہ السّلام اور ان کے اہل و عیال اور انصار کے چہلم کے احیاء کے لیے پیدل کربلا جانے والے زائرین کے راستے میں عطاء، سخاوت اور ایثار کی سبق آموز کہانیوں کی تجدید ہوتی ہے۔

ان سبق آموز کہانیوں میں سے ایک عراق کی گیارہ سالہ بنین کی کہانی بھی ہے، اس معصوم بچی نے جناب رقیہ بنت الحسین علیہ السّلام کی زندگی سے متاثر ہو کر انہیں زائرین کی خدمت کے لیے ایک بہترین نمونۂ عمل بنا لیا ہے۔
یہ گیارہ سالہ بچی بصرہ کے جنوب میں واقع گاؤں سیبہ میں ایک سرگرم اور پرجوش زندگی گزار رہی ہے اور ہر سال اپنے خاندان کے ساتھ زائرین کے استقبال کے لیے ایامِ اربعین کا انتظار کرتی ہے۔ بنین کھانے پینے کی اشیاء کی تیاری اور اُنھیں کربلا کی طرف پیدل جانے والے تھکے ہوئے زائرین کو پیش کرنے میں گھنٹوں مصروف رہتی ہے اور امام سجاد علیہ السّلام کے بابا کے زائرین کو خوش آمدید کہنے کے لیے مسلسل بلند آواز سے کہتی ہے: "هلا بزوار أبو علي"۔

میں بھی جناب سکینہ (س) بنوں گی؛ گیارہ سالہ عراقی بچی کی آرزو

میں بھی جناب سکینہ (س) بنوں گی؛ گیارہ سالہ عراقی بچی کی آرزو

الہامی مصدر

بنین کی والدہ کہتی ہیں: جب بنین کو امام حسین علیہ السّلام کی بیٹی جناب رقیہ سلام اللہ علیہا کی مصائب سے بھری زندگی اور ثابت قدمی کا معلوم ہوا تو وہ ان سے بہت متاثر ہوئی اور فیصلہ کیا کہ وہ جناب رقیہ سلام اللہ علیہا جیسا بنے گی اور اپنی زندگی میں اُنھیں اپنا نمونۂ عمل قراد دے گی، پھر اس نے سادہ سادہ کھانوں کی تیاری اور پیکنگ سیکھی تاکہ خود اپنے ہاتھوں سے بنا کر زائرین کو پیش کر سکے۔
جناب رقیہ سلام اللہ علیہا کہ جنہیں برصغیر میں جناب سکینہ سلام اللہ علیہا کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، نے کم عمری میں اپنے بابا کی شہادت کا صدمہ برداشت کیا اور اس کے بعد شدید ترین ظلم و ستم کا سامنا کیا۔

بنین جیسی بچیوں کے لیے حق کی راہ میں ان کا صبر اور قربانیاں ایک بہت بڑا الہامی مصدر ہیں کہ جو اُنھیں پرہیزگاری، قربانی، عقیدت اور والدین کی اطاعت کا درس دیتی ہیں۔

امید کا پیغام

بنین کی کہانی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ امام حُسین علیہ السّلام اور ان کے اہل بیت علیہم السّلام کی محبت آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے اور ان کی سیرت اور واقعات نئی نسلوں کے لیے الہامی مصدر بنتے ہیں اور ہر سال دنیا کے مختلف حصوں سے دسیوں لاکھ زائرین امام حُسین علیہ السّلام سے اپنے عہدِ وفا کی تجدید اور ان سے طاقت اور تحریک حاصل کرنے کے لیے کربلا کا پیدل سفر کرتے ہیں۔

بنین اور جناب رقیہ سلام اللہ علیہا کی کہانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ جن صفات کو انسان اپنا سکتا ہے ان میں سے عطاء اور ایثار خوبصورت ترین خصوصیات ہیں۔ امام حُسین علیہ السّلام سے محبت اور ان کے اہل بیت علیہم السّلام کی پیروی ایک ایسا احساس ہے جو ہر زمان و مکان میں مؤمنین کے دلوں کو متحد کرتا ہے۔

میں بھی جناب سکینہ (س) بنوں گی؛ گیارہ سالہ عراقی بچی کی آرزو

میں بھی جناب سکینہ (س) بنوں گی؛ گیارہ سالہ عراقی بچی کی آرزو

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .